اسرائیل ‘حق دفاع’ کے دائرہ کار سے باہر نکل چکا ہے،چین

چین کے مطابق غزہ کے لوگوں کے خلاف اسرائیل کے اقدامات اپنے دفاع سے بالاتر ہیں اور اسے اجتماعی سزا کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان کے درمیان حالیہ فون پر بات چیت کے دوران وانگ یی نے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

چین کے وزیر وانگ یی نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی حالیہ کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جو ان کے خیال میں اس کے “اپنے دفاع کے حق” کی حدود سے تجاوز کر رہی ہیں۔ وہ اقوام متحدہ سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ سنجیدہ کارروائی کرے اور اس کے مطابق صورتحال کی تحقیقات کرے۔

چینی وزیر خارجہ نے تمام فریقین سے فوری طور پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مزید برآں، اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ حماس کے حالیہ حملے کے بدلے میں غزہ کے شہریوں کی اجتماعی سزا کو ختم کرے۔

گزشتہ روز چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن سے رابطہ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں مداخلت کریں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ چین نے اپنے سرکاری بیانات میں حماس کا براہ راست نام لینے سے گریز کرتے ہوئے اور تشدد کے لیے ان پر الزام لگانے سے گریز کرتے ہوئے دیگر ممالک کے مقابلے میں مختلف انداز اپنایا ہے۔ اس موقف کو چین کے اندر اور بیرون ملک تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں