ڈالراسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف کریک ڈاؤن:ابتک 90 کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع

ستمبر میں حکومت کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے نتیجے میں، جہاں عسکری اور سویلین رہنماؤں نے سمگلروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا، وہیں مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوئے۔

6 ستمبر کو حکومت اور عسکری قیادت نے ڈالر کی غیر قانونی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کا آغاز کیا۔ جس کے نتیجے میں متعدد سمگلروں کو گرفتار کر لیا گیا۔

بزنس ریکارڈر کے مطابق اگست میں زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 7.6 ارب رہ گئے۔ تاہم، ستمبر کی مداخلت کے بعد، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے اسٹیٹ بینک میں 900 ملین ڈالر سے زائد رقم جمع کرائی، لہذا مداخلت کے بعد تیسرے دن روپے کی قدر میں 7 فیصد اضافہ ہوا۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں دیگر کرنسیوں کے مقابلے روپے کی قدر میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں