اسرائیل کا فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر بڑا حملہ، درجنوں لوگ شہید

فلسطینی حکام نے اطلاع دی ہے کہ شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں شہری مارے گئے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق منگل کو پیش آنے والے اس واقعے میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوئے۔ انڈونیشیا کے ایک ہسپتال کے سربراہ نے اعتراف کیا ہے کہ اس سانحے میں پچاس یا اس سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بار پھر جنگ بندی کی بین الاقوامی درخواستوں کو نظر انداز کر دیا ہے تاکہ بھوک سے مرنے والے فلسطینیوں کو اشد ضرورت خوراک، ادویات، پانی اور پٹرول فراہم کیا جا سکے۔

اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ حماس نے اپنے فوجیوں، کمانڈروں اور ہتھیاروں کو رہائشی رہائش گاہوں میں چھپا رکھا ہے۔ حماس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

اسرائیلی ٹینک اور فوجی شمالی غزہ کی سب سے زیادہ آبادی والی آبادیوں کی طرف بڑھتے رہے، جن میں سے ایک جبالیہ تھا۔

علاقے کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ کے 2.2 ملین باشندوں کے لیے خوراک، پانی، ایندھن اور طبی سامان انتہائی کم ہے۔

جبالیہ میں پناہ گزین کیمپ کے مرکز میں کئی رہائشی عمارتیں منگل کو ہوائی حملے سے منہدم ہوگئیں جہاں جنگ سے قبل تقریباً 1.4 مربع کلومیٹر کے علاقے میں 116,000 افراد رہائش پذیر تھے۔

جبالیہ کے ایک مقامی، راغب عقال نے  کہا کہ حملہ ہوتے ہی ایسا لگا کہ زلزلہ آگیا ہو۔

انہوں نے اے ایف پی نیوز آرگنائزیشن کو بتایا، میں نے جا کر تباہی دیکھی، ملبے تلے دبے مکانات اور جسم کے اعضاء اور بڑی تعداد میں شہید اور زخمی ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں