ڈیڈ لائن ختم: غیرقانونی افغان شہریوں کے پکڑ دھکڑ شروع

ڈیڈ لائن گزرتے ہی غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا، کراچی میں چار افغان باشندوں کو حراست میں لے کر حراستی مرکز لے جایا گیا۔

کراچی سمیت ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی وطن واپسی کے لیے وفاقی حکومت کی ڈیڈ لائن گزشتہ رات گزر گئی اور اس کے فوراً بعد غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ملک بدر کرنے کا ملک گیر آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

 کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے حراستی مرکز میں پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔

حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں غیر دستاویزی باشندوں کو ملک چھوڑنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد، قانون نافذ کرنے والے حکام نے ای الیون کے علاقے میں ایک آپریشن کیا اور اس کے نتیجے میں متعدد غیر قانونی رہائشیوں کو گولڑہ پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے آج جامع آپریشن شروع کر دیا ہے۔

دوسری جانب لیویز حکام نے کہا ہے کہ ملک کے دیگر حصوں میں غیر قانونی طور پر مقیم ہزاروں افغان باشندے چمن پہنچ گئے ہیں،جہاں ضروری رجسٹریشن کے بعد انہیں کیمپوں میں رکھا جا رہا ہے۔ اب تک 5 ہزار لوگ پہنچ چکے ہیں۔

آئی جی کے پی کا کہنا تھا کہ 100,000 سے زائد غیر قانونی باشندے پہلے ہی رضاکارانہ طور پر واپس جا چکے ہیں، دیگر غیرقانونی افراد کو گرفتار کرکے طورخم کے راستے بھیجا جائےگا۔

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں اب تک 51 ہزار 44 غیر ملکیوں کی شناخت ہو چکی ہے۔ قابل رسائی سرکاری ریکارڈ کے مطابق، تقریباً 24,000 بالغ غیر ملکی شہری اور 25,000 سے زیادہ نابالغ غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم ہیں۔

عبوری وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے غیر قانونی تارکین کے خلاف جسمانی سزا کے بغیر تیز رفتار آپریشن کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ غیر قانونی امیگریشن میں مدد کرنے والے افراد کو قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں